اتوار، 26 فروری، 2017

0 تبصرے

مبصرالرحمن قاسمی
 

بچوں کو اظہار خیال کا موقع دیجیے


بچے دل کی باتوں کے اظہار کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کرتے ہیں، گھر کا ماحول جتنا کھلا اور گھر کے افراد کے درمیان جس قدر بھروسہ ہوتا ہے بچوں کے اظہار خیال کے انداز بھی اسی قدر مختلف ومتنوع ہوتے ہیں۔ اظہار خیال کی مختلف شکلیں اور طریقے ہیں ذیل میں ہم چند اہم طریقوں کی جانب اشارہ کررہے ہیں :

بات چیت کے ذریعے اظہار خیال :

باتوں باتوں میں بولنا بچوں کا اظہار خیال کا روزہ مرہ کا طریقہ ہے، بچے عموما اسکول یا نرسری میں جو سیکھتے ہیں انھیں اپنے والدین اور گھر کے بڑوں کے درمیان ان ہی چیزوں کو اپنے انداز سے اپلائے کرتے ہیں ،اگر گھر کا ماحول کھلا ہو یعنی گھر کے افراد بچوں کی باتوں کو سنتے ہوں اور جب وہ کچھ کہنے لگیں تو اہتمام کے ساتھ ان کی جانب توجہ دیتے ہوں تو بچے اسکول اور نرسری میں سیکھی ہوئی چیزوں کو بالکل آزادانہ طریقے سے اپنے انداز میں پیش کرتے ہیں، خصوصا سرپرست اگر اپنی بڑی عمر سے بچوں کی عمر کے سطح کو پہنچ جائیں تو بچوں کی اظہار خیال کی صلاحیتیں آسمان دنیا کو چھونے لگتی ہیں۔

والدین اور سرپرستوں کے بچوں کو مخاطب کیے جانے والے سوالات جتنے آسان ، سادہ اور مختصر ہوتے ہیں بچوں کے لیے ان کا جواب دینا اتنا ہی آسان ہوتا ہے، اسی طرح بچوں اور سرپرستوں کے درمیان بات چیت جس قدر واضح اور محدود ہوتی ہے بچے میں اس بات چیت کی کمان سنبھالنے کی اسی قدر طاقت وقوت پیدا ہوتی ہے۔

بچے اکثر وسیع جواب والے سوالوں کے جواب نہیں دے پاتے مثال کے طور پر : آج آپ نے اسکول میں کیا پڑھا ؟ کیونکہ یہ سوال ایک بڑے جواب کا تقاضا کرتا ہے، بلکہ اس سوال کا جواب اسکول کے کئی تعلیمی گھنٹوں پر پھیلا ہوا ہے، بچے کے لیے مشکل ہے کہ وہ ہر تعلیمی گھنٹے کی روداد بیان کرے، بچوں کا ذہن تو منٹ منٹ میں منتشر ہوتا ہے، ایک لمحہ وہ آپ سے بات کرتے ہیں اور پھر اچانک کسی اور مشغلے میں مصروف ہوجاتے ہیں۔

تحریر کے ذریعے اظہار خیال :

خاص طور پر اگر بچے شرمیلے اور کم گو ہوں تو کھیل نما تحریر اور سوالات پر مبنی مقابلوں کے ذریعے بچوں کے اظہار خیال کی تربیت کی جاسکتی ہے، مثال کے طور پر تربیتی کارٹونس سے متعلق سوالات بنائے جائیں اور ان سوالات کے ذریعے کارٹونس سے متعلق جوابات حاصل کیے جائیں ۔ مثال کے طور پر اس طرح سوالات بنائیں :

چیونٹی کی حرکتوں کے سلسلے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

آپ کاکروچ کے کردار کو پسند کرتے ہیں یا چیونٹی کے ؟ کیوں ؟ وغیرہ وغیرہ

کارٹونس کی مدد سے اظہار خیال :

بچے صرف اور صرف لطف اٹھانے کے لیے کارٹونس کا سہارا لیتے ہیں، اور بسا اوقات مخصوص لائنوں اور مختلف کارٹونس کے ذریعے اپنے دل کی بات بیان کردیتے ہیں۔

نظموں کو گانے کے انداز کے ذریعے اظہار خیال :

کبھی کبھی بچے کسی مخصوص بات کے ذریعے اپنے دل کی بات نہیں کہہ پاتے تو وہ کسی ایسی خاص نظم کا سہارا لیتے ہیں جس میں بچے کی ضروریات کی جانب اشارہ ہوتا ہے، مثال کے طور پر بچہ کوئی ایسی نظم گنگنانے لگتا ہے جس میں اس کے دل پسند کھلونے کا تذکرہ ہو، جسے وہ خریدنا چاہتا ہے، لہذا والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی ان نازک چیزوں پر بھی دھیان دیں۔

احساس وشعور :

بچہ گوشت کا ایک چھوٹا سا لوتھڑا ہوتا ہے لیکن وہ احساس، شعور اور جذبات کا ایک ستارہ ہے، جس پر بہت زیادہ توجہ دینے اور اسے بہت زیادہ محبت، قربت اور پیار واہتمام کی ضرورت ہوتی ہے۔

 ہر بچے کا اظہار خیال کا انداز مختلف ہوتا ہے، بعض والدین بچوں کی حرکات وسکنات کے ذریعے ان طریقوں سے واقف ہوجاتے ہیں، لیکن اگر ہر والدین اور سرپرست اپنے بچوں کے اظہار خیال کے انداز پر وقتا فوقتا توجہ دیں تو انھیں بھی اس کا بہت جلد اندازہ ہوجاتا ہے، لہذا آپ اپنے بچوں کے اظہار خیال کے دروازوں کو کھولنے میں ساتھ دیجیے، انھیں اظہار خیال کی آزادی کے لیے موقع فراہم کیجیے، دنیا میں بڑے بڑے لوگ جو گذرے ہیں ان کے مربی اور سرپرست کوئی اور نہیں ان کے والدین ہی تھے، جنھوں نے بچپن میں اپنے بچوں کی صلاحیتوں کی صحیح شناخت کی اور پھر انھیں صالح تربیت کے ثمر آور گھونٹ پلائے۔