جمعرات، 6 ستمبر، 2012

عیسائی مملکت کے تاجدار نجاشی کا قبول ِاسلام

0 تبصرے



ترجمہ: مفتی انیس الرحمن ندوی 

حبشہ کے باشاہ نجاشی نے جب دیکھا کہ صلیب کے پجاری کسی طرح اپنی پرانی صلیب پرستی کو ترک کرنے اور خداواحد کی پرستش پر لوٹ آنے کے لیے راضی نہیں ہیں تو خاموشی سے خود مسلمان ہوگئے، اور اپنے حاشیہ برداروں اور ارباب اقتدار میں شریک ذی اثر افراد سے وہ اور ان کے اہل خانہ اپنے ایمان کو چھپاتے رہے۔
ابن اسحاق نے لکھا ہے کہ رسول اللہ  ﷺ نے  عمروبن امیہ الضمری ؓ کو نجاشی کی خدمت میں دعوت اسلام دینے کے لیے بھیجا تھا، عمرو نے اس کے دربار میں پہنچ کر فرمایا: یا اصحمہ میں کچھ باتیں تم سے کہنا چاہتا ہوں، امید کہ تم بغور سماعت کروگے، ہم جانتے ہیں کہ آپ ہمارے سلسلے میں نرم گوشہ رکھتے ہیں اور ہمیں آپ کی ذات پر بھروسہ  واعتماد بھی ہے کیونکہ ہم نے آپ کے اندر سوائے خیروبھلائی کے اور کچھ نہیں دیکھا اور اس خوبی کو جانچنے ، دیکھنے کا آنمحترم نے ہم کو خوب موقعہ بھی دیا ہے اور ہم نے ہماری کسی بات کو کبھی آپ سے چھپایا بھی نہیں ہے، انجیل ہمارے اور آپ کے بیچ گواہ ہے جس کی تردید نہیں کی جاسکتی، وہ اب بہترین منصف ہے جو ناانصافی نہیں کرتا اس میں وقت کی قدر کرنے اور بہتری کو پانے کے گر موجود ہیں، اگر آپ اس موقع سے فائدہ نہ اٹھاسکے تو پھر آپ بھی ان یہودیوں کی طرح ہوجاؤگے جنھوں  نے حضرت عیسی ٰ بن مریم ؑ کی شان میں گستاخی کی تھی۔ہمارے نبی ﷺ نے اپنی رسالت کو لوگوں کے سامنے بیان کردیا ہے، لیکن آپ سے قوی امید ہے کہ آپ اسے تسلیم کرلیں گے۔اے بادشاہ وقت! بھلائی خیر اور دنیا وآخرت کی کامیابی تمہارا انتظار کررہی ہے۔
نجاشی نے کہا: میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بناکر اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ وہ ساری امت کے نبی ہیں جن کا انتطار اہل کتاب بہت دنوں سے کررہے ہیں اور یہ کہ یہ حضرت زکریا ؑ کی کھلی بشارت ہے جس کا انکار کوئی کورچشم ہی کرسکتا ہے، واقدی کہتے ہیں: پیغمبر اسلام ؑ نے اپنا دعوت اسلام نامہ کچھ اس طرح تحریر کروایا تھا:
’’محمد رسول اللہ کی طرف سے نجاشی عظیم حبشہ کے نام! سلام ہو اس پر جو ہدایت کی پیروی کرے، اما بعد! میں تمہارے سامنے اس اللہ کی حمد وثنا کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ملک ، قدوس، سلام ، مومن اور مہیمن ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ عیسی ؑ بن مریم روح اللہ ہیں اور اس کا کلمہ ہیں جسے اللہ نے پاک عفت مآب مریم پر القا کیا تو وہ اللہ کی روح اور اس کے نفخ سے حاملہ ہوئی، جیسے اللہ نے حضرت آدمؑ کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور میں تمہیں اللہ وحدہ لاشریک کی طرف بلاتا ہوں، اور اس کی اطاعت کی طرف اگر تم میری پیروی کروگے اور میرے پیغام پر یقین کروگے تو میں اللہ کا رسول ہوں، تمہیں اور تمہارے لشکر کو اللہ عزوجل کی طرف بلاتا ہوں، میں نے تمہیں پیغام پہنچادیا اور تمہاری خیرخواہی کردی ہے، پس میری خیرخواہی کو قبول کرو اور سلام ہو اس پر جو ہدایت کی پیروی کرے۔‘‘
جب یہ نامہ مبارک اصحمہ نجاشی کو ملا تو اس نے اسے اپنی آنکھوں پر رکھا اور تخت سے اتر کر زمین پر بیٹھ گیا، پھر اپنے اسلام کا اعلان کردیا اور نامہ مبارک کو ہاتھی دانت کے ڈبے میں رکھا اور کہا: جب تک یہ خطوط ہمارے پاس رہیں گے حبشہ تمام آفات سے محفوظ رہے گا اور پھر نجاشی نے اس خط کا اس طرح جواب دیا:
’’محمد رسول اللہ ﷺ کے نام نجاشی کی طرف سے!اے نبی اللہ ! آپ پر سلام ، اللہ کی رحمتیں اور برکات ہوں، اس اللہ کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں اور جس نے مجھے اسلام کی طرف ہدایت دی ہے۔اما بعد!
اے رسول اللہ ﷺ آپ کا خط میرے پاس پہنچا، آپ نے جو عیسیؑ کاذکر کیا ہے آسمان وزمین کے رب کی قسم ! عیسیؑ نے بھی اس پر ذرہ برابر بھی زیادہ نہیں کیا اور وہ ایسے ہی ہیں جیسا آپ نے فرمایا۔آپﷺ نے  جو دعوت بھیجی ہے اسے ہم نے جان لیا، آپ کے چچا زاد بھائی اور ان کے ساتھی آئے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ﷺ ہیں، میں نے آپ کی بیعت کی اور آپ کے چچا زاد بھائی کے ہاتھ پر بیعت کی، اللہ رب العالمین کے واسطے میں آپ کی خدمت میں اپنے بیٹے کو بھیج رہا ہوں اور آپ حکم دیں تو میں خود بھی حاضر ہوسکتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ جو کچھ فرماتے ہیں سچ ہے۔ 
(بشکریہ: ماہنامہ منشورکاشف، اورنگ آباد،شمارہ مئی2012)

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔