بدھ، 17 جون، 2020

0 تبصرے

سکون کے متلاشیوں تک پہنچنے کی ضرورت


مبصرالرحمن قاسمی
***

سب کچھ تھا لیکن پھر بھی دنیا تنگ لگنے لگی تھی، دولت تھی، عزت تھی، شہرت تھی، خوبصورتی بھی تھی اور جوانی بھی، ساتھ ہی خدا نے دیئے ہوئے ہنر ووفن کی وجہ سے زندگی کا اگلا سفر بھی بہت تابناک اور روشن تھا....لیکن اس سب کے باوجود فلمی دنیا کے ایک  ابھرتے ہوئے ستارے نے اپنے آپ کو پھانسی کے پھندے کے سپرد کردیا...گذشتہ دنوں ممبئی کے ایک علاقےمیں اپنی رہائش گاہ کے اندر سشانت راجپوت نامی ایک فلمی ستارے نے خودکشی کرلی، ہمارے ملک میں یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات پیش آئے ہیں اور کئی خوشحال گھرانوں کی لڑکیوں اور لڑکوں نے زندگی سے بیزار آکر خودکشی کو دائمی سکون کا ذریعہ سمجھا.....کیا آپ جانتے ہیں؟صرف ہمارے ملک بھارت میں ہر سال ڈیڑھ لاکھ لوگ صرف خودکشی سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں.
خودکشی کے زیادہ تر واقعات سکون کی تلاش میں ہوتے ہیں، یعنی انسان کی جب تمام امیدیں، یا اس کی تمام خواہشات ختم ہوجاتی ہیں اور دنیا اسے زندگی کا آخری کنارہ محسوس ہونے لگتی ہے تو پھر وہ اپنی جان کو کسی دائمی سکون کے حوالے کرنے کی کوشش کرتا ہے.
 انسان کی اس حالت میں اس کے پاس جب کوئی دوسرا انسان فرشتہ بن کر پہنچتا ہے تو زندگی سے بیزار خود کشی کی طرف بڑھنے والا انسان اس فرشتہ صفت انسان کی بات کو مان لیتا ہے.
یورپ کے ملکوں میں آج  نومسلم نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو اپنے گھر سے خودکشی کے لیے نکل گئے تھے، لیکن اللہ کی توفیق اور  دعوت کی مخلصانہ محنت کے نتیجے میں آج یہ نوجوان اسلام کے سائے میں سکون کی زندگیاں گزارہے ہیں.
 کام کرنے کا وقت ہے:
ہمارے ملک میں یقینا بہت سارے لوگ اپنے اپنے طریقے سے دعوت کا کام کررہے ہیں... اور تقریبا ہر میدان کو مقصد بنایا گیا ہے، لیکن ملک کے موجود ہ سیاسی وسماجی حالات یہ اشارہ کرتے ہیں کہ ہم خاص طور پر دو میدانوں میں دعوتِ دین پہنچانے اور اسلام کا صحیح پیغام سمجھانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے، وہ دو میدان فلمی دنیا اور سیاست کی دنیا ہے.
ہمارے ملک کے یہی دو میدان ہیں جو اپنی چالاکی اور دبدبے کی بنیاد پر عوام الناس پر حاوی رہتے ہیں، لیکن ان دو میدانوں کو اہل دعوت مقصد بناکر اگر محنت شروع کردیں تو ان شا اللہ ، اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ یہ محنت بہت جلد رنگ لائے گی اور اس کے اثرات ملک کے ایک بڑے طبقے پر پڑیں گے۔



منگل، 2 جون، 2020

MUKHTASAR KHUTBA EID ADHA

0 تبصرے


عیدالاضحی کا مختصر اور جامع خطبہ
لاک ڈاؤن کے پیش نظر  اس مختصر خطبے کو ترتیب دیا گیا ہے۔