جمعہ، 31 اکتوبر، 2014

اسلام کے بغیر آپ کچھ بھی نہیں

0 تبصرے

اسلام کے بغیر آپ  کچھ بھی نہیں
از-  ڈاکٹر عائض القرنی

دین اسلام پر فخر کرنا ہمارے بنیادی اصولوں اور مقدس تعلیمات میں سے ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں مسلمان ہونے کا شرف بخشا ہے، جو مسلمان اپنے مسلمان ہونے پر فخر نہ کرے تو اس کا مطلب اس کا دل قلت ایمانی اور شک کے مرض کا شکار ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب  کو مخاطب کرکے ارشاد فرماتا ہے: 
 {وَإِنَّهُ لَذِكْرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ وَسَوْفَ تُسْأَلُونَ} [الزخرف:44]،
ترجمہ:اور یہ (قرآن) تمہارے لئے اور تمہاری قوم کے لئے نصیحت ہے اور (لوگو) تم سے عنقریب پوچھ ہوگی۔
یعنی یہ دین ، دین اسلام آپ کے لئے ، آپ کی قوم کے لئے اور قیامت تک آنے والے آپ کے متبعین کے لئے شرف، عزت اور مجد وبزرگی کی علامت ہے، آپ پر واجب ہے کہ آپ قرآن کریم پر فخر کریں، اس لئے کہ آپ قرآن اور اسلام والی  امت کے ایک فرد ہیں۔
بُشـرى لنا معشر الإسلام إن لنا **** مـن العناية ركناً غير مُنْهَدِمِ
لـمّا دعا الله داعِينا لطـاعته**** بأكرم الرُّسْلِ كنّا أكرمَ الأُمَمِ
اے اسلام کے ماننے والو! ہمارے لئے خوشخبری ہے، یہ ایسا ستون ہے  جو منہدم نہیں ہوسکتا۔ جب اللہ تعالیٰ نے سب سے معزز رسول کے ذریعے ہمیں اپنی اطاعت کا  حکم دیا  تو ہم سب سے مکرم ومحترم امت بن گئے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ } [آل عمران: 139]
 ترجمہ: اور (دیکھو) بے دل نہ ہونا اور نہ کسی طرح کا غم کرنا اگر تم مومن (صادق) ہو تو تم ہی غالب رہو گے۔
سندکے اعتبار سے سربلند،اصول ومبادی کے اعتبار سے سربلند، منہج وطریقے کے اعتبار سے سربلندہماری بنیاد اصل بنیاد ہے، اور ہماری کتاب مقدس ومحترم قرآن پاک ہے،ہماری سند رب ذوالجلال ہے۔بھلا جس کی سند رب ذوالجلال ہو وہ کیسے  بے دل ہوسکتا ہے، بھلا وہ شخص کیسے ذلیل ہوسکتا ہے جس کا رب ومولی اللہ تعالیٰ ہے،  بھلا وہ شخص کیسے غمگین ہوسکتا ہے جس کا نبی ورسول اور رہنما محمد عربی ﷺ ہے اور بھلا وہ شخص کیسے ذلیل ہوسکتا ہے جس کا دین اسلام ہے۔
ہمارے لیے  ضروری ہے کہ ہم اپنے دین پر فخر کریں، ہم مسلمان ہونے پر عزت وشرف محسوس کریں۔
اللہ تعالیٰ  نے ان لوگوں کا رد فرمایا جنہوں نے مال ودولت اور دنیاوی جاہ وعزت کے حصول کو رفعت شان، سربلندی اور عزت وشرف کے بنیادی اصول گمان کر رکھے ہیں،  ارشاد باری تعالیٰ ہے:
 {وَقَالُوا لَوْلَا نُزِّلَ هَذَا الْقُرْآنُ عَلَى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِيمٍ أَهُمْ يَقْسِمُونَ رَحْمَةَ رَبِّكَ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَهُم مَّعِيشَتَهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَرَفَعْنَا بَعْضَهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِيَتَّخِذَ بَعْضُهُم بَعْضاً سُخْرِيّاً وَرَحْمَتُ رَبِّكَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ} [الزخرف: 31-32] }
ترجمہ: اور (یہ بھی) کہنے لگے کہ یہ قرآن ان دونوں بستیوں (یعنی مکّے اور طائف) میں سے کسی بڑے آدمی پر کیوں نازل نہ کیا گیا؟کیا یہ لوگ تمہارے پروردگار کی رحمت کو بانٹتے ہیں؟ ہم نے ان میں ان کی معیشت کو دنیا کی زندگی میں تقسیم کردیا اور ایک کے دوسرے پر درجے بلند کئے تاکہ ایک دوسرے سے خدمت لے اور جو کچھ یہ جمع کرتے ہیں تمہارے پروردگار کی رحمت اس سے کہیں بہتر ہے۔
شرف ومجد نہ  مکانات میں ہے،نہ  محلات میں ،نہ  دولت وثروت میں،نہ عہدوں اور ذات پات میں ،شرف اور عزت تو  رب ارض وسما کے بندے بننے میں ہے، شرف اور عزت تو اللہ تعالیٰ کے دوست بننے میں ہے، شرف اور عزت  تو ان لوگوں کے لئے ہے جو نیک اعمال کرتے ہیں، محرمات سے اجتناب کرتے ہیں، اور نیک لوگوں سے محبت کرتے ہیں۔
پرہیزگار اور متقی انسان کو دیکھو گے، تو اگر آپ مسلمان ہیں تو آپ کا دل اس سے محبت کی گواہی دے گا، اس لئے کہ اس کی ذات خیرخواہی اور قبولیت ورضا کا مجسم پیکر نظرآئے گی، اور کافر کو دیکھو گے تو  اس پر نظر پڑتے ہی دل سے بغض کے اثرات ظاہر ہونگے، اگرچہ کافر وضع قطع میں بہت خوبصورت اور حسین وجمیل ہی کیوں نہ ہو، چونکہ کافر پر اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی علامتیں چھائی ہوئی ہوتی ہیں:
{وَإِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُكَ أَجْسَامُهُمْ وَإِن يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ كَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ} [المنافقون: 4]
 ترجمہ: اور جب تم ان (کے تناسب اعضا) کو دیکھتے ہو تو ان کے جسم تمہیں (کیا ہی) اچھے معلوم ہوتے ہیں۔ اور جب وہ گفتگو کرتے ہیں تو تم ان کی تقریر کو توجہ سے سنتے ہو (مگر فہم وادراک سے خالی) گویا لکڑیاں ہیں جو دیواروں سے لگائی گئی ہیں۔
وہ جسم کے اعتبار سے لمبے تڑنگے اور حسن وجمال میں سب سے آگے دکھائی دیں گے، لیکن ان کے دل گمراہ دل ہونگے، ان کے دل جاہلوں کے دل ہونگے۔ یہی وجہ ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم دنیا میں نہ کم کے مالک تھے اور نہ زیادہ کے بلکہ ان میں سے بعض کے پاس روٹی کا ٹکڑا بھی نہیں ہوتا تھا اور حال یہ تھا کہ وہ مارے بھوک کے راستوں میں سوجایا کرتے تھے۔ لیکن ایسے بدحال لوگوں کے دلوں کو اللہ تعالیٰ نے دیکھا اور انہیں اسلام کی ہدایت سے نوازا۔
میرے بھائی! اپنے مسلمان ہونے پر فخر کیجئے، آپ جس دین پر قائم ہیں اس کی عظمت شان میں اور آپ پر اثرانداز ہونے والے اس کے قابل تعریف اثرات پر کوئی شک نہ ہونا چاہئے، اسے مضبوطی سے تھام لیجئے، اس سے وابستہ ہوجائیے، اپنی ترقی وسربلندی کے لئے اس دین کے علمبردار بن جائیے،عنقریب مجدوبزرگی اور شرف وعزت آپ کے قدموں میں ہونگے،سربلندی آپ کا مقام ہوگا،نصرت ومدد آپ کے حلیف ہونگے،اگر آپ ثابت قدم رہے تو پھر آپ کی رسی آپ کو اپنے رب سے ملائے گی،مجھے آپ کے مسلمان ہونے پر فخر ہے،اور یاد رکھیے اسلام کے بغیر آپ کچھ بھی نہیں۔
 ترجمہ: مبصرالرحمن قاسمی


0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔