جمعہ، 4 نومبر، 2016

0 تبصرے
جاسم المطوع
ترجمہ وتلخیص   :  مبصرالرحمن قاسمی
 
بچوں کی ذہانت کو تیز کرنے کے اہم نسخے
۱- محبت :
 شاید آپ کو  پہلا نسخہ جان کر حیرت ہوگی، لیکن یہ حقیقت ہے کہ بچوں کی ذہانت کو پروان چڑھانے اور انھیں ہوشیار بنانے کے لیے سب سے پہلا نسخہ محبت  ہے، جدید تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جب ہم بچوں کو چند بول  کے ذریعے، انھیں چھوکر یا انھیں گود میں لے کر محبت کا احساس دلاتے ہیں تو ان کی ذہنی صلاحیت میں اضافہ اور ترقی ہوتی ہے، جب بھی ماں اپنے بچے کو ایک نئے انداز سے محبت کا گھونٹ پلاتی ہے  توبچے کی ذکاوت ،ذہانت اور سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
۲- حواس خمسہ کا کثرت سے استعمال :
بچوں کی ذہنی صلاحیت کو پروان چڑھانے کے لیے حواس خمسہ یعنی  بچوں کی دیکھنے، سننے، سونگھنے، چھونے اور ذائقے کی صلاحیتوں کو کثرت سے استعمال میں لانا چاہیے۔
۳- بچوں کو بغور سننا اور ان سے باتیں کرنا:
ذہنی ترقی کے لیے تیسرا اہم نسخہ ہے، کہ ہم بچوں کو بغور سنیں اور ان کے ساتھ باتیں کریں، بچوں کو سننے سے ان کے سوچنے کی صلاحیت مضبوط ہوتی ہے ، ان میں چیزوں پر غور کرنے، ان کا تجزیہ کرنے اور خود ہی نتائج اخذ کرنے کی طاقت پیدا ہوتی ہے، اور بچوں کے ساتھ باتیں کرنے سے ان کے ذہن میں نئی نئی چیزوں کے بارے میں خیالات پیدا ہوتے ہیں ، وہ ان خیالات کو اپنی باتوں کے ذریعے منتقل کرتے ہیں ، جس سے ان کو ذہنی غذا فراہم ہوتی ہے۔
۴- حفظ قرآن مجید :
قرآن مجید  بچوں کو حفظ کرانے سے ان کا دماغ تیز ہوتا ہے اور ذہنی صلاحیت پروان چڑھتی ہے، کیونکہ قرآن مجید آسمان وزمین کی تخلیق میں غوروفکر کی دعوت دیتا ہے، جس سے عقل کو حرکت ملتی ہے، نیز قرآن کو حفظ کرنے کی وجہ سے دماغی سیل گردش میں رہتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ اکثر بڑھاپے کے باوجود حفاظ قرآن کی عقل صحیح سلامت رہتی ہے۔
۵- مناسب کھلونے:
بچوں کو مناسب کھلونے فراہم کرنا بھی ان کے ذہن کو تیز کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے، خصوصا پہلیوں اور Mathematics   سے متعلق کھلونے بچوں کی ذہنی ساخت کو مضبوط کرتے ہیں۔
۶- میوزیمس کی سیر :  
موجدین اور ماہرین کی یادگاروں والے اور آثار قدیمہ کے میوزیمس کی سیر بھی بچوں کی ذہنی صلاحیت میں تیزی کا ایک ذریعہ ہے۔
۷- صحت بخش خوراک :
صحت بخش خوراک جہاں جسمانی تندرستی کے لیے ضروری ہے وہیں بچوں کی ذہنی  صحت کے لیے بھی ضروری ہے۔
انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام وعلماء دین کی زندگی کو اگر ہم پڑھیں تو ان کی ذات میں بھی ذہانت اور ذہنی تیزی کی خوبی ہمیں دکھائی دیتی ہے، اسی ذہنی تیزی کی خوبی  اور صلاحیت نے انھیں دوسروں سے ممتاز کیا۔
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ دوران ہجرت  جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ راستے سے گذر رہے تھے، وہ آپ کے پیچھے سواری پر بیٹھے ہوئے تھے،آپ جب بھی کسی قوم کے پاس سے گذرتے تو لوگ ان سے پوچھتے یہ کون ہیں؟ تو ابوبکر جواب دیتے ، میرے گائڈ ہیں، جو مجھے راستہ بتاتے ہیں۔ یقینا اس طرح کا جواب کوئی ذہین وفطین انسان ہی دے سکتا ہے کہ آپ نے ہجرت کے راز کو کہیں بھی فاش نہیں ہونے دیا۔
حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خدمت میں دو غلام پیش کیے گئے، جنھوں نے ایک آدمی کی اونٹی چوری کرلی تھی، حضرت عمر نے ان دونوں غلاموں کی طرف دیکھا، جن کا جسم کمزور تھا، وہ دونوں  مایوسی کے شکار تھے، ان کے چہرے سرخ دکھائی دے رہے تھے، آپ نے ان کے سردار سے کہا   : اگر مجھے یہ بات معلوم نہ ہوتی کہ تونے انھیں بھوکا رکھا تھا تو میں انھیں سزا دے چکا ہوتا، وہ بھوکے تھے، اس لیے انھوں نے چوری کی، لہذا میں انھیں سزا نہیں دوں گا بلکہ تجھے سزا دوں گا۔ یہ ہے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ذہانت کہ آپ نے ان دونوں غلاموں کی حقیقت جانی اور انھیں مظلوم پایا۔
اور یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہیں، آپ کے دربار میں ایک ایسے شخص کا مقدمہ پیش ہوا، جس نے رمضان کے دن میں اپنے بیوی کے ساتھ ہم بستری نہ کرنے کی صورت میں اسے طلاق دینے کی قسم کھا رکھی تھی، حضرت علی نے اس سے کہا : اس کے ساتھ سفر پر نکل جاو اور ماہ رمضان میں دن کے وقت میں ہم بستری کرلو۔ یہ ہے حضرت علی کی ذہانت  ، کہ آپ نے مسئلہ بھی حل فرمادیا اور پورے خاندان کو ٹوٹنے سے بچابھی لیا۔
اور یہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ ہیں، جن سے ایک شخص نے سوال کیا  : جب میں کپڑے اتارلوں اور نہانے کے لیے نہر میں جاوں تو مجھے قبلہ کی طرف چہرہ کرنا چاہیے یا پھر پیٹ۔ امام صاحب نے اس کا جواب یوں دیا کہ بہتر ہے کہ رخ ادھر رکھو جدھر کپڑے ہیں، تاکہ کوئی چور  انھیں چرا نہ سکے۔ یہ ہے جواب جس سے ذہانت جھلکتی ہے۔
قرآن مجید نے بھی ذہانت کے مختلف نمونے پیش کیے ہیں، سیدنا سلیمان علیہ السلام کا بلقیس کو آزمانا، موسی علیہ السلام کی ہمشیرہ کا فرعون کے محل میں اپنی والدہ کی بڑی ہوشیاری کے ساتھ نمائندگی کرنا وغیرہ، لہذا ہمیں بچوں کی ذہنی ترقی پر خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ مستقبل میں اپنے دین اور ملک و وطن کے کام آئیں۔
 
 

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔