اتوار، 26 اگست، 2012

امام حرم مکی شیخ ماہرحمدمُعَیقِل المُعَیقلِی

0 تبصرے
شیخ ماہرحمدمُعَیقِل المُعَیقلِی حرم مکی میں امام وخطیب ہیں، فضیلة الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس اور فضیلة الشیخ ڈاکٹر سعود بن ابراہیم الشریم کے بعد عالمی سطح پر اپنی دلسوز تلاوت پاک سے مسلمانانِ عالم میں مشہور ہیں، خلیجی ملکوں میں حفظِ قرآن کررہے زیادہ ترطلباء تلاوت پاک میں آپ کی نقل کرنا پسند کرتے ہیں، شیخ ماہر کی آواز میں سوز ، شیرینی اور خوفِ الہی کا اثر جھلکتا ہے۔ آپ کی شیریں اور سوز سے بھری تلاوتِ قرآن کی آواز سے سامعین میں رقتِ قلب اور خوفِ الہی پیدا ہوتا ہے اور دل چاہتا ہے کہ صاف وشفاف بہتے چشمے کی طرح رواں اس آواز کو بلاتوقف سنتے رہیں۔
پیدائش اور ابتدائی حالات وتعلیم
شیخ ماہر حمد 18شوال 1388ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے،اور اللہ کے محبوب کے محبوب شہر میں پرورش پائی ، آپ کے والد بزرگوار کا نام شیخ حمد بن معیقل ہے اور’ ابو محمد‘ کنیت ہے جنکا تعلق مملکت سعودی عرب کے ینبع النخل علاقے میں واقع سویقہ نامی ایک قصبے سے ہے، شیخ ماہر نے حفظ ِقرآن کی تکمیل کا مرحلہ مدینةالرسول میں طے کیا۔
 حفظِ قر آن کریم کے بعد مدینہ منورہ کے ایک اسکول سے ثانویہ کی تعلیم حاصل کی،ثانویہ کے بعد کلیة المعلمین میں داخل ہوئے اور وہاں سے ریاضی کے مضمون میں تدریس کی تربیت حاصل کی۔
عملی زندگی کا آغاز
شیخ ماہر تعلیمی سلسلہ مکمل ہونے کے بعد عملی زندگی اور کسبِ معاش کی جانب متوجہ ہوئے، سب سے پہلے آپ کسب معاش کے لیے مکہ مکرمہ پہنچے اور مکہ مکرمہ میں مدرسہ بلاط الشہداءمیں درس وتدریس کے پیشے سے منسلک ہوگئے،مدرسہ بلاط الشہداء میں تدریسی خدمات شروع کیے، زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ شیخ موصوف کومتوسطہ امیرعبدالمجید اسکول میں خصوصی نگراں منتخب کرلیا گیا؛اسی اثناء میں شیخ موصوف نے اپنا اعلی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور ام القری یونیورسٹی میں شریعہ میں ماسٹرس کی اسٹڈی کرتے رہے اور سال 1425 ہجری میں ماسٹرس ڈگری حاصل کرلی۔ آپ کے ماسٹرس کے مقالے کا موضوع فقہ حنبلی تھا۔ اس کے بعد آپ نے علم تفسیر کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کا مقالہ تحریر کیا اور اس طرح شریعہ میں پی ایچ ڈی بھی مکمل کرلی۔فی الحال شیخ ماہر حمد ام القری یونیورسٹی کے شریعہ اوردراسات اسلامیہ فیکلٹی کے شعبہ قضاءمیں لیکچرار کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
حرمین شریفین میں امامت کا شرف
شیخ ماہرحمدپہلے ہی سے امامت وخطابت کے میدان سے وابستہ تھے اور مکہ مکرمہ کے علاقے العولی میں واقع مسجد جامع السعدی میں امام وخطیب تھے۔ یہ وہ مسجد ہے جہاں آپ ماہ رمضان کے علاوہ ایام میں آج بھی امامت وخطابت کے فرائض انجام دیتے ہیں۔آپ سن 1426ھ میں مسجدنبوی میں امام مقرر ہوئے، اسی طرح آپ پر اللہ تعالی کا مزید کرم احسان ہوا اور آپ کو حرم مکی میں امامت کے لیے شاہی فرمان کے ذریعے مقرر کرلیا گیا۔

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔