ہفتہ، 18 اپریل، 2020

0 تبصرے

بانی جماعت  دعوت وتبلیغ کویت  نہیں رہے
  مبصرالرحمن قاسمی
کویت میں جماعت دعوت و تبلیغ کے بانی ابو ابراهيم شیخ راشد الحقان  ماہ رمضان 2020 کی شب قدر کی آخری ساعتوں میں مالک حقیقی سے جا ملے.. اللہ تعالی ان کے مرقد پر رحمتوں کی برکھا برسائے... کویتی اور خلیجی حلقوں میں شیخ الاحباب سے معروف شیخ راشد سال 1954 میں پاکستان کی ایک تبلیغی جماعت کی کویت آمد کے بعد جماعت سے وابستہ ہوئے تھے، جماعت تبلیغ سے وابستگی کے بعد انھوں نے ہندوستان اور پاکستان کے تبلیغی دورے کیے اور کام کو سیکھ کر کویت کی سرزمین پر جماعت دعوت و تبلیغ کی بنیاد رکھی، اس وقت اس کام سے متاثر ہوکر کئی کویتی سرکردہ شخصیات جماعت سے وابستہ ہوئے، جن میں فواد ہاشم البدر، عبد العزیز فیصل المطوع اور فیصل علی عبد الالہ قابل ذکر ہیں.
شیخ راشد اپنی نرم طبیعت، ملنساری اور منکسرالمزاجی کی وجہ سے تمام کویتی حلقوں میں عزت وفخر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے.
ہر روز بعد نماز فجر کویتی دیوانیوں کے ان کے تبلیغی گشت کو کویتی شہریوں میں بڑی پذیرائی اور مقبولیت حاصل تھی.
شیخ راشد  کوکویت میں جماعت دعوت و تبلیغ کا روحانی باپ سمجھا جاتا ہے۔
جب کویت میں تبلیغی جماعت کے مرکز کے قیام کا مسئلہ آیا تو شیخ نے انسانی آبادی سے دور  صنعتی علاقے کے بیچ وبیچ کی زمین کا مرکز کے لیے انتخاب کیا، آج کویت کی مسجد الدعوہ  جماعت دعوت و تبلیغ کا عظیم الشان مرکز ہے... منطقہ صبحان نام کے اس علاقے میں جہاں آج چیزوں کو بنانے کے کارخانے اور فیکٹریاں واقع ہیں وہیں انسانوں کی اصلاح کے لیے بھی ایک عظیم الشان مرکز دن رات انسان سازی میں مصروف ہے.
وسیع وعریض زمین پر قائم تبلیغ ودعوت کے اس مرکز میں دنیا بھر کی زبانوں میں جہاں قرآن مجید کی تعلیم کے حلقے لگتے ہیں وہیں ہر جمعرات کی شب اس مرکز کے ہر گوشے سے مختلف زبانوں میں قال اللہ وقال الرسول کی آوازیں گونجتی ہیں.
اللہ تعالی مرحوم کے مرقد پر رحمتوں کی بارش برسائے۔

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔